ملک سے باہرسعود شکیل اپنے پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے تیار ہیں

اتوار کے روز آنے والی سیریز میں سعود شکیل ایک شاندار ٹیسٹ ہوم سیزن کے بعد پاکستان کی بیٹنگ کے ایک اہم مقام کے طور پر داخل ہو رہے ہیں۔
چار کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے یکم دسمبر کو انگلینڈ کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا۔ انہوں نے ملتان میں 214 گیندوں پر 94 رنز بنائے۔ پاکستان کو 355 رنز کے ہدف کو چھونے کے فاصلے پر لے جانے سے پہلے تھرڈ امپائر کی طرف سے ٹانگ کے پیچھے کیچ قرار دیا گیا۔ اور بائیں ہاتھ کے اس کھلاڑی نے چوتھی اننگز میں 76 رنز بنا کر بہت تیزی سے کام کیا۔
انہوں نے کراچی میں اگلے ٹیسٹ میں 53 رنز کے ساتھ دوسری اننگز کی نصف سنچری کی اور جب نیوزی لینڈ میں دو ٹیسٹ میچوں کے لیے کراچی پہنچا تو اس نے دوسرے ٹیسٹ میں 341 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 125 رنز بنا کر اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری درج کی۔
وہ مقام جہاں اس نے اپنا پہلا فرسٹ کلاس سنچری کمپلیٹ کی
پی سی بی سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں سعود شکیل ″ میں نے بہت توجہ دی ہے قومی کیمپ میں اپنی مہارت کو مزید بہتر بنانے پر اور مزید شاٹس کا اضافہ بھی کیا ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ یہاں اسپن وکٹیں ہوتی ہیں قومی کیمپ میں اسپن بولنگ پر اپنی بیٹنگ کو مضبوط کرنے پر بھی خاص توجہ دی″۔
سعود شکیل کا بیان ہے″ کے میں نے اس بات پر بھی توجہ دے ہے کہ سری لنکا کی کنڈیشنز میں کس طرح رنز بنانے ہیں، اور سوئپ شاٹس اچھے کھیل لیتا ہوں لہذا میں نے اس میں بھی بہتری لانے کی کوشش کی ہے کیونکہ مجھے پتہ ہے کہ سوئپ شاٹس کھیل کر آپ بولر کی لینتھ لائن کو ڈسٹرب کرسکتے ہیں، میں نے اسپن بولنگ پر فٹ ورک اور ریورس سوئپ پر بھی کام کیا ہے″۔